15+ Rain Quotes in Urdu
Rain quotes in Urdu are poetic and reflective sayings that capture the beauty, emotions, and significance of rain. These quotes often evoke feelings of nostalgia, peace, and introspection, and they highlight the natural beauty and soothing effects of rain. Here are some examples of rain quotes in Urdu along with their English translations:
1. “بارش کے قطرے دل کو سکون پہنچاتے ہیں اور روح کو تازگی بخشتے ہیں۔”
(“Raindrops bring peace to the heart and refresh the soul.”)
2. “بارش کی بوندیں جیسے دل کے درد کو دھو دیتی ہیں۔”
(“Raindrops wash away the pain of the heart.”)
3. “بارش کی راتوں میں دل کی تنہائی اور بھی گہری ہو جاتی ہے۔”
(“On rainy nights, the loneliness of the heart deepens even more.”)
4. “بارش کے بعد کی خوشبو میں زندگی کی نئی امید بستی ہے۔”
(“In the fragrance after rain, there resides a new hope for life.”)
5. “بارش کا ہر قطرہ اللہ کی رحمت کی نشانی ہے۔”
(“Every drop of rain is a sign of Allah’s mercy.”)
6. “بارش کی رم جھم دل کو ایک نیا جذبہ عطا کرتی ہے۔”
(“The pitter-patter of rain instills a new emotion in the heart.”)
7. “بارش کی بوندیں جیسے خوابوں کی تعبیر بن جاتی ہیں۔”
(“Raindrops become the interpretation of dreams.”)
8. “بارش کا موسم دل کو محبت کی یاد دلاتا ہے۔”
(“The rainy season reminds the heart of love.”)
9. “بارش کی بوندیں جیسے دل کے تاروں کو چھیڑ دیتی ہیں۔”
(“Raindrops seem to strum the strings of the heart.”)
10. “بارش میں چھپی ہر بوند میں ایک کہانی ہوتی ہے۔”
(“In every hidden raindrop, there is a story.”)
These quotes illustrate the profound and often sentimental feelings associated with rain, making them resonate deeply with those who appreciate the poetic beauty of rainy days.
پہلے بارش ہوتی تھی تو یاد آتے تھے اب جب یاد آتے ہو تو بارش ہوتی ہے۔
کتنی آہستہ پڑ رہی ہے پھوار تیرے لہجے کی نرمیاں جیسے۔
میں وہ صحرا جسے پانی کی ہوس لے ڈوبی تو وہ بادل جو کبھی ٹوٹ کے برسا ہی نہیں۔
اس نے بارش میں بھی کھڑکی کھول کے دیکھا نہیں بھیگ نے والوں کو کل کیا کیا پریشانی ہوئی۔
تمام رات نہایا تھا شہر بارش میں وہ رنگ اتر ہی گئے جو اترنے والے تھے۔
چھپ جائیں کہیں آ کہ بہت تیز ہے بارش میرے تیرے جسم تو مٹی کے بنے ہیں
دھوپ نے گزارش کی ایک بوند بارش کی۔
ٹوٹ پڑتی تھیں گھٹائیں جن کی آنکھیں دیکھ کر وہ بھری برسات میں ترسے ہیں پانی کے لیے۔
اب بھی برسات کی راتوں میں بدن ٹوٹتا ہے جاگ اٹھتی ہیں عجب خواہشیں انگڑائی کی۔
حیرت سے تکتا ہے صحرا بارش کے نذرانے کو کتنی دور سے آئی ہے یہ ریت سے ہاتھ ملانے کو۔
ساتھ بارش میں لیے پھرتے ہو اس کو انجم تم نے اس شہر میں کیا آگ لگانی ہے کوئی۔
برسات کے آتے ہی توبہ نہ رہی باقی بادل جو نظر آۓ بدلی میری نیت بھی۔
برسات تھم چکی ہے مگر ہر شجر کے پاس اتنا تو ہے کہ آپ کا دامن بھگو سکے۔
ہم سے پوچھو مزاج بارش کا ہم جو کچے مکان والے ہیں۔
خدا سب سے زیادہ مایوس کن لمحات میں امید بھیجتا ہے مت بھولو سب سے زیادہ بھاری بارش تاریک ترین بادلوں سے ہی ہوتی ہے۔
محبت تو بارش ہے جسے چھونے کی خواہش میں ہتھیلیاں تو گیلی ہو جاتی ہیں مگر ہاتھ ہمیشہ خالی رہتے ہیں۔
پیار اور بارش دونوں ایک جیسے ہیں وہ ہمیشہ یادگار ہوتے ہیں فرق بس اتنا ہے کہ بارش بگھوتی ہے ساتھ رہ کر اور پیار دور ہو کر آنکھیں بگھوتا ہے۔
خود روتا ہے مجھے بھی رلا کر جاتا ہے یہ بارش کا موسم اس کی یاد دلا کر جاتا ہے۔
ہر بارش پر یہی دعا ہے ہماری کہ بارش کی جتنی بوندیں زمیں پر گریں اتنی ہی خوشیاں آپ کے جیون میں آہیں۔
اے بارش برس ، برس اور برس آج تو اس کی یادوں کو بہا لے جا۔