Home Blog

لومڑی اور چیل کی دوستی

0

لومڑی اور چیل کی دوستی

 

لومڑی اور چیل کی دوستی بہت پہلے کی بات ہے ایک لومڑی ایک چیل کی سہیلی بن گئی۔دونوں میں دوستی ہو گئی اور وہ روزانہ ملنے لگے۔ایک دن لومڑی نے چیل سے کہا:”کیوں نہ ہم پاس رہیں، پیٹ کی فکر میں اکثر مجھے گھر سے دُور رہنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے میرے بچے گھر میں اکیلے رہ جاتے ہیں جبکہ میرا پورا دھیان بچوں میں لگا رہتا ہے کیوں نہ تم یہیں کہیں پاس ہی رہو۔

کم از کم میرے بچوں کا تو خیال رکھو گی۔“
چیل نے لومڑی کی بات مان لی اور آخرکار کوشش کر کے رہنے کیلئے ایک پرانا پیڑ تلاش کر لیا جس کا تنا اندر سے کھوکھلا تھا۔اس میں سوراخ تھا۔دونوں کو یہ جگہ پسند آئی۔لومڑی اپنے بچوں کے ساتھ سوراخ میں رہنے لگی اور چیل نے پیڑ پر اپنا بسیرا کیا۔

کچھ عرصہ بعد لومڑی کی غیر موجودگی میں چیل جب اپنے گھونسلے میں بچوں کے ساتھ بھوکی بیٹھی تھی، اس نے اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھرنے کیلئے لومڑی کا ایک بچہ اُٹھایا اور گھونسلے میں جا کر خود بھی کھانے لگی اور بچوں کو بھی کھلایا۔

جب لومڑی واپس آئی تو ایک بچہ غائب پایا۔اس نے بچے کو اِدھر اُدھر بہت تلاش کیا مگر وہ نہ ملا۔آنکھوں سے آنسو بہانے لگی۔چیل بھی دکھاوے کا افسوس کرتی رہی۔دوسرے دن لومڑی جب جنگل میں پھر شکار کرنے گئی اور واپس آئی تو ایک اور بچہ غائب ہو گیا۔تیسرے دن بھی ایسا ہی ہوا۔اس کا ایک اور بچہ غائب ہو گیا۔چیل، لومڑی کے سارے بچے کھا گئی۔لومڑی کا چیل پر شک یقین میں بدل گیا کہ اس کے تمام بچے چیل ہی نے کھائے ہیں مگر وہ چپ رہی۔

کوئی گلہ شکوہ نہیں کیا۔ہر وقت روتی رہتی اور اللہ سے فریاد کرتی رہتی:”اے اللہ! مجھے اُڑنے کی طاقت عطا فرما تاکہ میں اپنی دوست نما دشمن (چیل) سے اپنا بدلہ لے سکوں!“
اللہ نے لومڑی کی التجا سن لی اور چیل پر اپنا قہر نازل کیا۔ایک روز بھوک کے ہاتھوں تنگ آ کر چیل غذا کی تلاش میں جنگل میں اُڑ رہی تھی کہ ایک جگہ دھواں اُٹھتا دیکھ کر جلدی سے اس کی طرف لپکی۔

دیکھا کچھ شکاری آگ جلا کر اپنا شکار بھوننے میں مصروف ہیں۔

چیل کا بھوک سے برا حال ہو رہا تھا۔بچے بھی بہت بھوکے تھے، وہ صبر نہ کر سکی، ایک جھپٹا مارا اور کچھ گوشت اپنے پنجوں میں اُچک کر گھونسلے میں لے گئی۔اُدھر بھنے ہوئے گوشت کے ساتھ کچھ چنگاریاں بھی چپکی ہوئی تھیں۔گھونسلے میں بچے ہوئے گھاس پھوس کے تنکوں کو آگ لگ گئی۔گھونسلہ بھی جلنے لگا۔

اُدھر تیز تیز ہوا چلنے لگی۔گھونسلے کی آگ نے اتنا موقع ہی نہ دیا کہ چیل خود کو اور اپنے بچوں کو بچا سکے۔وہ تڑپ تڑپ کر وہاں سے نیچے گرنے لگے۔لومڑی نے چیل کے نیچے گرتے ہی جھٹ سے اُسے اپنے منہ میں جکڑ لیا اور خوب چبا چبا کر اُسے کھا لیا۔اس طرح لومڑی نے اپنے بچوں کا بدلہ چیل سے لے لیا۔
حاصل کلام:”جو دوسروں کیلئے گڑھا کھودتا ہے، خود بھی اُسی میں جا گرتا ہے۔مطلب دوسروں کو اگر کوئی نقصان پہنچائے یا مار دے تو ایک دن ایسا ضرور آئے گا کہ اُسے بھی کوئی نقصان پہنچائے گا یا مار دے گا۔اسی لئے عقلمندوں نے کہا ہے کہ 

کسی کے ساتھ برا کرنے سے پہلے سوچ لیں کہ کہیں بعد میں خود کو پچھتانا نہ پڑے

 

ظالم باپ اور اس کی بیٹی کا واقعہ

0

ظالم باپ اور اس کی بیٹی کا واقعہ دور جہالت کی بات ہے کہ ایک بڑھے شخص نے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا کے ساتھ محبت کرتے ہوئے دیکھا تو حیرت زدہ ہو گی۔ پھر اس کی آنکھوں سے آنسو نکل آئے۔

سوچنے لگا کہ کس طرح بے دردی سے میں نے اپنے پیارے جگر کو صرف دور جہالت کے رسم و رواج کی بنا پر زندہ درگور کر دیا تھا۔ یہ معامله دیکھ کر نبی اکرم صلی اللہ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آخر کیا داستان ہے؟

انہوں نے بیان کرنا شروع کیا کہ میری بیوی حاملہ تھی۔ ان دنوں میں ایک سفر پہ گیا ہوا تھا۔ جب کافی عرصے بعد پلٹا تو اپنے گھر میں ایک بچی کو کھیلتے ہوئے دیکھا اور بیوی سے پوچھا کہ یہ بچی کون ہے؟ تو بیوی نے کہا یہ ہماری بیٹی ہے۔

پھر اس نے کسی نامعلوم خوف کے تحت التجا آمیز لہجے میں کہا “ذرا دیکھو تو سہی کس قدر پیاری بچی ہے۔ اس کے وجود سے گھر میں کتنی رونق ہے۔ یہ اگر زندہ رہے گی تو تمہاری یادگار بن کر تمہارے خاندان اور قبیلے کا نام زندہ رکھے گی۔

میں نے گردن جھکا لی اور بیوی کو کوئی جواب نہیں دیا۔ لیکن لڑکی کو بغور دیکھتا رہا۔ لڑکی کچھ دیر تو اجنبی نگاہوں سے مجھے دیکھتی رہی۔ پھر نہ جانے کیا سوچ کر بھاگتی ہوئی آئی اور میرے سینے سے لپٹ گئی۔ میں نے بھی جذبات کی روح میں اس کو آغوش میں بھر لیا اور پیار کرنے لگا۔

کچھ عرصہ ایسے ہی گزرا کہ لڑکی آہستہ آہستہ بڑی ہوتی رہی اور کافی ہوشیار بن گئی۔ جب وہ اپنی بلوغت کے قریب پہنچ گئی۔ تب اس کی ماں کو میری طرف سے بالکل اطمینان ہو چکا تھا۔ میرا رویہ بھی بیٹی کے ساتھ محبت آمیز تھا۔

ایک دن میں نے اپنی بیوی سے کہا کہ ذرا اس کو بنا ایک قبیلے کی ایک شادی میں اسے لے جاؤں گا۔ ماں بیچاری خوش ہو گئی اور جلدی سے بیٹی کو سجا سنوار کر تیار کر دیا۔

میں نے لڑکی کا ہاتھ پکڑا اور گھر سے روانہ ہو گیا۔ ایک غیر آباد بیابان پر پہنچ کر پہلے سے تیار شدہ ایک گھڑے کے قریب میں کھڑا ہو گیا۔ لڑکی بڑی خوشی کے ساتھ اچھلتی کودتی چلی آ رہی تھی۔ میرے قریب آ کر رک گئی اور بڑی معصومیت سے سوال کیا۔

بابا یہ گڑھا کس کے لیے ہے؟ میں نے سپاٹ لہجے میں اس سے کہا کہ اپنے خاندانی رسم و رواج کے مطابق میں تم کو اس میں دفن کر دینا چاہتا ہوں۔ تاکہ تمہاری پیدائش سے ہمارے خاندان اور قبیلے کو جو ذلت و رسوائی ہوئی ہے اس سے نجات مل جائے۔

لڑکی کو صورتحال کا اندازہ ہوا تو اس کے چہرے کا رنگ اڑ گیا اور قبل اس کے کہ اس کی طرف سے کسی ردعمل کا اظہار ہو۔ میں نے اس کو گڑھے میں دھکیل دیا۔

لڑکی روتی رہی اور گڑگڑاتی رہی۔ لیکن مجھ پر اس کے فریاد کا کوئی اثر نہ ہوا۔ میں نے گڑھے کو مٹی سے بھر دیا۔ اگرچہ آخری وقت تک وہ ہاتھ اٹھائے۔ مجھ سے زندگی کی بھیک مانگتی رہی۔ التجا کرتی رہی۔ لیکن افسوس میں نے اپنے دل کے ٹکڑے کو زندہ درگور کر دیا۔

لیکن اس کی آخری التجا بھی میرے کانوں میں لوے ٹپکاتی رہتی ہے کہ بابا تم نے مجھے تو دفن کر دیا۔ لیکن میری ماں کو نہ بتانا۔ کہہ دینا کہ میں بیٹی کو اپنے قبیلے میں چھوڑ آیا ہوں۔

یہ سن کر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔ اس وقت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آغوش میں جناب فاطمۃ الزہرا علیہ السلام بیٹھی ہوئی تھیں۔ ان کی آنکھیں بھی نم ہو گئیں۔

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی بیٹی کو سینے سے لگا لیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہونٹوں پر یہ جملے جاری ہو گئے کہ “بیٹی تو رحمت ہے اور پھر آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے فرمایا میں فاطمہ کو دیکھ کر اپنے مشامِ جاں کو بہشت کی خوشبو سے معطر کرتا ہوں۔ یا اللہ میں تجھ سے موت کے وقت آرام اور راحت اور قیامت کے حساب و کتاب کے وقت عفو و مغفرت کا طالب ہوں”۔

بیٹیاں اللہ پاک کی رحمت ہوتی ہیں۔ ان کی قدر کیجیے اور یہ آپ لوگوں کے گھروں میں کچھ دن کے مہمان ہوتی ہیں۔ انہوں نے آپ کا گھر چھوڑ کے چلے جانا ہوتا ہے۔ لہذا ان سے محبت کیجیے۔ ان سے پیار کیجیے۔ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی بیٹی فاطمۃ الزہرا سلام‌ اللہ علیہا سے بہت محبت کیا کرتے تھے۔

Dolat Mand Hone ka Wazifa (313) 100% working

0

Wazaif

Wazaif: A Deep Dive into Islamic Spiritual Practices

Dolat Mand Hone ka Wazifa are Islamic spiritual practices involving the recitation of specific prayers, verses from the Quran, or the names of Allah with the intention of seeking divine blessings and guidance. Rooted in the rich traditions of Islamic spirituality, wazaif are performed by Muslims worldwide to address various aspects of life, including health, wealth, protection, and personal well-being.

The Concept of Wazaif

Dolat Mand Hone ka Wazifa Wazaifs are essentially structured prayers or incantations derived from the Quran and Hadith (sayings and practices of Prophet Muhammad, peace be upon him). These spiritual practices are believed to harness the divine power and mercy of Allah, aiding individuals in their personal and spiritual journeys. The essence of wazaif lies in the belief that through sincere and devout recitation, one can attract positive energy and blessings.

Key Elements of Wazaif

1. Recitation:
– The central component of wazaif is the recitation of specific verses from the Quran, supplications (duas), or the names of Allah (Asma-ul-Husna). Each wazifa has a prescribed set of words or phrases to be recited a certain number of times. For example, reciting “Ya Razzaq” (one of Allah’s names, meaning The Provider) multiple times to seek sustenance and provision.

2. Intention (Niyyah):
– Intention is crucial in performing wazaif. A sincere and heartfelt intention (niyyah) to seek Allah’s help and blessings is essential. This intention is a personal commitment and a demonstration of faith in Allah’s ability to respond to prayers.

3. Consistency:
– Regular and consistent practice is a key principle of wazaif. Performing the recitations daily, especially at specific times (such as after Fajr or Isha prayers), is believed to enhance their effectiveness. Consistency reflects one’s dedication and perseverance in seeking Allah’s favor.

4. Faith and Trust:
– Belief in Allah’s power and mercy is fundamental to wazaif. The person reciting must have unwavering faith and trust that Allah will answer their prayers. This faith is a source of spiritual strength and resilience.

Purposes and Benefits of Wazaif

Wazaif are versatile and can be used for various purposes:

1. Seeking Wealth and Prosperity:
– Specific wazaif are recited to attract financial stability and abundance. For instance, the Dolat Mand Hone Ka Wazifa involves reciting certain Quranic verses and duas to seek wealth and prosperity.

2. Health and Healing:
– Certain verses and prayers are believed to bring physical and spiritual healing. For example, reciting Surah Al-Fatiha or Surah Al-Ikhlas for health benefits.

3. Protection:
– Wazaif can be performed for protection against harm, evil, and negative influences. Reciting Ayat-ul-Kursi or Surah Al-Falaq is common for seeking divine protection.

4. Peace and Happiness:
– Reciting particular duas can bring inner peace, contentment, and happiness. For instance, reciting “Ya Salam” (O Source of Peace) to seek tranquility.

5. Personal and Spiritual Growth:
– Wazaif can aid in personal development and spiritual growth. Reciting names of Allah, such as “Ya Aleem” (The All-Knowing), can help in seeking knowledge and wisdom.

How to Perform Wazaif

Performing wazaif involves several steps:

1. Purification:
– Begin with Wudu (ablution) to ensure physical and spiritual cleanliness.

2. Recitation:
– Choose a quiet and clean place. Recite the prescribed verses or names with full concentration and devotion.

3. Supplication (Dua):
– After the recitations, make a heartfelt dua, expressing your needs and desires to Allah.

4. Consistency:
– Perform the wazifa regularly and at the same time each day if possible.

Conclusion

Dolat Mand Hone ka Wazifa are a profound aspect of Islamic spirituality, offering believers a means to seek divine assistance and blessings in various aspects of life. Through sincere recitation, unwavering faith, and consistent practice, wazaif can lead to spiritual enrichment and positive transformations. These practices reflect a deep connection with the divine, fostering hope, resilience, and inner peace.

 

Dolat Mand Hone ka Wazifa
Dolat Mand Hone ka Wazifa, an Islamic practice for attracting wealth and prosperity through sincere recitation of specific prayers and Quranic verses.

 

Are you tired of living in poverty and yearning for the means to fulfill your desires? Perform this wazifa with sincerity, and inshallah, it will bring you great benefits.

Wazifa Method

کسی بھی نماز کے بعد باوضو حلت مائی رہتے ہیں۔ اللہ کے 2 شفاعتی نام “یا غنیو، یا مغنیہ” کو 313 بار آخر درود شریف کے ساتھ دعا ہے۔ پھر اللہ پاک سے رو کر گر گر اپنی حجت طلب کرین انشاء اللہ چند دن مائی آپ کی حجت پوری ہوتی آپ کو نظر آئے گی۔

Nabi ﷺ ke Badan ki Khushboo ( Mishkat-Al-Masabih 5787 )

0

Hadees Shareef

Nabi ﷺ ke Badan ki Khushboo The physical fragrance of the Prophet Muhammad (peace be upon him) is a notable aspect of his description in Islamic traditions. According to Hadith, specifically from Mishkat Al-Masabih, Hadith number 5787, it is mentioned that the Prophet Muhammad ﷺ possessed a unique and pleasant natural fragrance.

The Hadith elaborates on how his body emitted a scent that was more delightful than musk or any other perfume. His companions often remarked on this distinctive characteristic, noting that his fragrance would linger in places he had been, on objects he touched, and even on the hands of those who greeted him.

This divine scent was not only a sign of his prophethood but also served to endear him to those around him. The Prophet’s ﷺ natural fragrance symbolizes purity and a connection to the divine, reflecting his esteemed status and the profound impact he had on those who met him.

“Nabi ﷺ ke Badan ki Khushboo” refers to the fragrance of the Prophet Muhammad’s ﷺ body, which was described as naturally pleasant and aromatic. In the Hadith collection “Mishkat al-Masabih” (Hadith 5787), it is mentioned that the Prophet ﷺ had a distinct and beautiful scent, one that was more fragrant than any perfume. This hadith highlights the special and divine qualities of the Prophet ﷺ, including the unique fragrance that emanated from him, symbolizing his purity and the blessings he brought to those around him.

 

Nabi ﷺ ke Badan ki Khushboo

 

Misshkat-Al-Masabiha 5787

 

Hazrat Anas Bin Maalik (R.A) Biyan krtay hai ke RASOOL ALLAH ﷺ ki Rangat mein chamak damak thi.Aap k Pasinay k qatray Motiyon ki trha thay.Jaab Aap chaltay to agay ki taraf jhuk kr chltay, Mai nae RASOOL ALLAH ki hathali se Zyada Naram, dibaj aur raisham ko bhi nahi paya aur NABI ﷺ k badan athar sae zyada muatar, kastoori ya anbar ki khushbo nahi sunghi. (Mishkat al-Masabih 5787)

 

نبی اقدس ﷺ کے بدن اطہر کی خوشبو

حضرت انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی رنگت میں چمک دمک تھی۔ آپ کے پسینے کے قطرے موتیوں کی طرح تھے، جب آپ چلتے تو آگے کی طرف جھک کر چلتے، میں نے رسول اللہ ﷺ کی ہتھیلی سے زیادہ نرم، دیباج اور ریشم کو بھی نہیں پایا اور نبی ﷺ کے بدن اطہر سے زیادہ معطر، کستوری یا عنبر کی خوشبو نہیں سونگھی۔ (مشکوۃ المصابیح : ٥٧٨٧)

Tanha Rehne Wale Kamyab Ho Gaye

0

Hadees Shareef

Tanha Rehne Wale Kamyab Ho Gaye In the Hadith collection Al Silsila Tus Sahiha, Hadith number 2856, it is mentioned that those who prefer solitude have found success. This Hadith highlights the virtues of those who choose to spend time alone, away from the distractions and temptations of the world. By embracing solitude, they can focus on self-improvement, spiritual growth, and a deeper connection with Allah. This seclusion allows for reflection, introspection, and personal development, ultimately leading to success and fulfillment in both this life and the hereafter. The Hadith underscores the value of solitude as a path to achieving inner peace and spiritual excellence.

Tanha Rehne Wale Kamyab Ho Gaye

 

Al Silsila Tus Sahiba 2856

 

Rasool Allah ﷺ ne Irshad Frmaya Tanha rehnay walay Sabqat lae gaye.Sihaba (R.A) ne Kha :; Aye ALLAH k Rasool ﷺ ya Tanha rehnay walay kon loog hai? Aap ﷺ ne Frmaya jo loog ALLAH k Zikar mai Mashgool rehtay hain ( Al Silsila Tus Sahiha 2856 )

 

رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تنہا رہنے والے سبقت لے گئے صحابہ نہ کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ یہ تنہا رہنے والے کون لوگ ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا جو لوگ اللہ کے ذکر میں مشغول رہتے ہیں (السلسلتہ الصحیحتہ ٢٨٥٦)

Best Sad Quotes in Urdu

0

20+Sad Quotes in Urdu

What is sad Quotes?

Best Sad Quotes in Urdu are poignant expressions that resonate deeply with those experiencing emotional pain, melancholy, or sorrow. These quotes often touch on themes such as loss, heartbreak, loneliness, and the struggles of life. They serve as a means of articulating feelings that can be difficult to express, providing a sense of connection and understanding.

For example, a quote like, “The worst kind of sad is not being able to explain why,” speaks to the confusion and helplessness that can accompany sadness. It highlights the internal struggle of feeling down without a clear reason, which can be a common yet isolating experience.

Another quote, “Tears come from the heart and not from the brain,” by Leonardo da Vinci, emphasizes that sadness is a deeply emotional response rather than a logical one. This can be comforting for those who feel overwhelmed by their emotions, reminding them that it’s natural to feel deeply.

“It’s sad when someone you know becomes someone you knew” addresses the pain of losing connections and how people can drift apart over time. This quote captures the bittersweet nature of memories and the sadness of moving on from past relationships.

“The walls we build around us to keep sadness out also keeps out the joy,” by Jim Rohn, suggests that in trying to protect ourselves from pain, we might also block out happiness. It encourages a reflection on how we deal with our emotions and the importance of vulnerability.

Lastly, “Sometimes, you have to let go of the picture of what you thought life would be like and learn to find joy in the story you are living,” speaks to the necessity of accepting life’s unpredictability. It acknowledges the sadness that comes with unmet expectations but also hints at the potential for finding happiness in unexpected places.

Sad quotes, while often somber, offer solace and a shared understanding of the human condition. They remind us that we are not alone in our struggles and that expressing our sadness is a step towards healing.

 

Here you will find Relationship Quotes, Love Quotes, Motivational Quotes and Many More Quotes are Urdu Stories.

 

Following are Sad Quotes in Urdu

 

 

سکھا دی بےوفائی تمھیں بھی
ظالم زمانے نے
تم جو سیکھ لیتے ہو

ہم ہی پے آزماتے ہو

 

 

اتنی مشکل بھی نہ تھی راہ
میری محبّت کی
کچھ زمانہ خلاف ہوا
کچھ وہ بےوفا ہوئے

 

 

باتوں میں تلخی لہجے میں بےوفائی
لو یے محبّت بھی پہنچی انجام پر

 

 

محبّت سے بھری کوئی غزل انہیں پسند نہیں
بےوفائی کے ہر شیر پے وہ داد دیا کرتے ہیں

 

 

جو کیا ہوتا ہمنے پیار
کسی سچے انسان سے
یوں تکلیف توہ نہ ہوتی
اس بےوفا سے دل لگا کے

 

 

اس دور میں کی تھی جس سے وفا کی امید
آخر کو اسی کے ہاتھ کا پتھر لگا مجھے

 

 

رہنے دے یے کتاب تیرے کام کی نہیں
اس میں لکھے ہوئے ہے وفاؤں کے تذکرے

 

 

وفا نبھا کے وہ
ہمیں کچھ دے نہ سکے
پر بہت کچھ دے گئے
جب وہ بےوفا ہوئے

 

 

وہ سنا رہے تھے اپنی وفاؤں کے قصے
ہم پر نظر پڑی توہ خاموش ہو گئے

 

 

اب بھی تڑپ رہا ہے تو اسکی یاد میں
اس بےوفا نے تیرے بعد کتنے بھلا دیے

 

 

رسوا کیوں کرتے ہو تم عشق کو ائے دنیا والوں
محبوب تمہارا بےوفا ہے توہ عشق کا کیا گناہ

 

 

کچھ الگ ہی کرنا ہے توہ وفا کرو
بےوفائی توہ سبنے کی ہے مجبوری کے نام پر

 

 

کسی بےوفا کی خاطر یے جنوں کب تک
جو تمھیں بھول چکا ہے اسے تم بھی بھول جاؤ

 

 

میری وفاؤں کو ٹھکرا دینے والے
کاش تجھے بھی کسی بےوفا سے پیار ہو جائے

 

 

صرف ایک ہی بات سیکھی
ان حسن والوں سے ہمنے
حسین جس کی جتنی ادا ہے
وہ اتنا ہی بےوفا ہے

 

 

چلا تھا ذکر
زمانے کی بےوفائی کا
توہ آ گیا ہے
تمہارا خیال ویسے ہی

 

 

مجھے معلوم ہے
ہم انکے بنا جی نہیں سکتے
انکا بھی یہی حال ہے
مگر کسی اور کے لئے

 

 

تیری بےوفائی پے لکھوںگا غزلیں
سنا ہے ہنر کو ہنر کاٹتا ہے

 

 

بہت عجیب ہے یے
محبّت کرنے والے
بےوفائی کرو توہ روتے ہے
اور وفا کرو توہ رلاتے ہے

 

 

دل بھی گستاخ ہو چلا تھا بہت
شکر ہے کی یار ہی بےوفا نکلا

 

 

بےوفائی کا موسم بھی
اب یہاں آنے لگا ہے
وہ پھر سے کسی اور کو
دیکھ کر مسکرانے لگا ہے

 

 

مل ہی جائےگا کوئی نہ کوئی
ٹوٹ کے چاہنے والا
اب شہر کا شہر توہ بےوفا ہو نہیں سکتا

 

 

تو نے ہی لگا دیا الزام-ے-بےوفائی
عدالت بھی تیری تھی گواہ بھی تو ہی تھی

 

 

اسکی بےوفائی پے بھی فدا ہوتی ہے جان اپنی اگر اس میں وفا ہوتی توہ کیا ہوتا خدا جانے

 

بندر اور مگرمچھ

0

بندر اور مگرمچھ

بندر اور مگرمچھ

بندر اور مگرمچھ ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بندر ندی کے کنارے ایک درخت پر رہتا تھا۔ بندر اکیلا تھا کیونکہ اس کا کوئی دوست یا خاندان نہیں تھا لیکن وہ خوش اور مطمئن تھا۔ درخت نے اسے کھانے کے لیے کافی میٹھا جامن کا پھل دیا۔ اس نے اسے دھوپ سے سایہ اور بارش سے پناہ بھی دی۔

ایک دن ایک مگرمچھ دریا میں تیر رہا تھا۔ وہ بندر کے درخت کے نیچے آرام کرنے کے لیے کنارے پر چڑھ گیا۔

‘ہیلو،’ بندر نے پکارا، جو ایک دوستانہ برتاؤ کرنے والا جانور تھا۔

  ہیلو،‘‘ مگرمچھ نے حیران ہوتے ہوئے جواب دیا۔ ‘کیا تم جانتے ہو کہ مجھے کھانا کہاں سے مل سکتا ہے؟’ اس نے پوچھا. ‘میں نے سارا دن کچھ نہیں کھایا اور میں بھوکا ہوں۔’

اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ مگرمچھ بندر کو کھا جانا چاہے گا، لیکن یہ بڑا ہی شفیق اور شریف مگرمچھ تھا اور یہ خیال کبھی اس کے دماغ میں نہیں آیا۔

‘میرے درخت میں بہت پھل ہیں۔ کیا آپ کچھ کھانا چاہیں گے؟’ بندر نے کہا، جو خود بھی بہت مہربان تھا۔

اس نے جامن کا کچھ پھل مگرمچھ کی طرف نیچے پھینک دیا۔ مگرمچھ اتنا بھوکا تھا کہ اس نے تمام جامن کھا لیے حالانکہ مگرمچھ عام طور پر پھل نہیں کھاتے تھے۔ اسے میٹھا میٹھا پھل بہت پسند تھا اور گلابی گودے نے اس کی زبان کو جامنی بنا دیا۔

جب مگرمچھ اپنی مرضی کے مطابق کھا چکا تھا توبندر نے کہا، ‘جب بھی آپ مزید پھل چاہیں واپس آجائیں،’۔

جلد ہی مگرمچھ ہر روز بندر کے پاس آتا تھا۔ دونوں جانور اچھے دوست بن گئے۔ وہ باتیں کرتے، ایک دوسرے کو کہانیاں سناتے اور بہت سے میٹھے جامن ایک ساتھ کھاتے۔

بندر اور مگرمچھ ایک دن مگرمچھ نے بندر کو اپنی بیوی اور خاندان کے بارے میں بتایا۔

بندر نے کہا، ‘آج واپس جاتے وقت اپنی بیوی کے لیے بھی کچھ پھل لے جانا’۔

مگرمچھ کی بیوی کو جامن بہت پسند آئے ۔ اس نے پہلے کبھی اتنی میٹھی چیز نہیں کھائی تھی لیکن وہ اپنے شوہر کی طرح مہربان اور نرم مزاج نہیں تھی۔

اس نے اپنے شوہر سے کہا، ‘تصور کیجیے کہ بندر جب یہ جامن روزانہ کھاتا ہے تو اس کا ذائقہ کتنا میٹھا ہوگا’۔

مہربان مگرمچھ نے اپنی بیوی کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ بندر کو نہیں کھا سکتا۔

‘وہ میرا سب سے اچھا دوست ہے،’ اس نے کہا۔

مگرمچھ کی لالچی بیوی نہ سنتی۔ اپنے شوہر سے وہ کام کروانے کے لیے جو وہ چاہتی تھی، اس نے بیمار ہونے کا بہانہ کیا۔

‘میں مر رہی ہوں اور صرف ایک پیارے بندر کا دل ہی مجھے ٹھیک کر سکتا ہے!’ اس نے اپنے شوہر کو پکارا. ‘اگر تم مجھ سے محبت کرتے ہو تو تم اپنے دوست بندر کو پکڑو گے اور مجھے اس کا دل کھانے دو گے۔’

بیچارے مگرمچھ کو سمجھ نہیں آرہی تھی کہ وہ کیا کرے۔ وہ اپنے دوست کو کھانا نہیں چاہتا تھا لیکن وہ اپنی بیوی کو مرنے نہیں دے سکتا تھا۔

آخر کار، اس نے فیصلہ کیا کہ اسے کیا کرنا ہے اور اگلی بار جب وہ بندر کے پاس گیا تو اس نے اس سے کہا کہ وہ اس کی بیوی سے ملنے آئے کیونکہ وہ جامن کے خوبصورت پھل کے لیے ذاتی طور پر اس کا شکریہ ادا کرنا چاہتی تھی۔

بندر خوش ہوا لیکن کہا کہ وہ نہیں جا سکتا کیونکہ وہ تیرنا نہیں جانتا تھا۔

‘اس کی فکر نہ کرو،’ مگرمچھ نے کہا۔ ‘میں تمہیں اپنی پیٹھ پر لے کر جاؤں گا۔’

بندر راضی ہو گیا اور مگرمچھ کی پیٹھ پر کود کر بیٹھ گیا۔

بندر اور مگرمچھ چنانچہ دونوں دوست گہرے چوڑے دریا میں چلے گئے۔

جب وہ کنارے اور جامن کے درخت سے بہت دور پہنچے تو مگرمچھ نے کہا، ‘مجھے بہت افسوس ہے لیکن میری بیوی بہت بیمار ہے اور کہتی ہے کہ بندر کا دل ہی اس کا علاج ہے۔ مجھے ڈر ہے کہ  مجھے تمہیں مارنا پڑے گا، حالانکہ میں ہماری باتوں  کو یاد کروں گا۔’

بندر نے جلدی سے سوچا اور کہا پیارے دوست، مجھے تمہاری بیوی کی بیماری کا سن کر بہت افسوس ہوا۔ مجھے خوشی ہے کہ میں اس کی مدد کر سکوں گا لیکن میں نے اپنا دل جامن کے درخت میں چھوڑ دیا ہے۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ ہم واپس جا سکتے ہیں تاکہ میں اسے لا سکوں؟’

مگرمچھ نے بندر کی بات مان لی۔ وہ مڑا اور تیزی سے تیر کر جامن کے درخت کی طرف گیا۔ بندر اس کی پیٹھ سے چھلانگ لگا کر اپنے درخت کی حفاظت میں چڑھ گیا۔

‘میں نے سوچا کہ آپ میرے دوست ہیں،’ اس نے پکارا۔ ‘کیا تم نہیں جانتے کہ ہم اپنے دل کو اپنے اندر رکھتے ہیں؟ میں پھر کبھی تم پر بھروسہ نہیں کروں گا اور نہ ہی تمہیں اپنے درخت کا پھل دوں گا۔  چلے جاؤ اور واپس نہ آنا۔’

بندر اور مگرمچھ مگرمچھ نے اپنے آپ کو بہت بے وقوف محسوس کیا ۔ اس نے ایک دوست اور اچھے میٹھے پھل کی فراہمی کھو دی تھی۔ بندر نے خود کو بچا لیا تھا کیونکہ اس نے جلدی سوچ لیا تھا۔ اس دن سے اس نے پھر کبھی مگرمچھوں پر بھروسہ نہیں کیا۔

Trust Quotes in Urdu

0

15+ Trust Quotes in Urdu

Trust quotes in Urdu are expressions and sayings that highlight the importance and value of trust in various aspects of life, particularly in relationships, friendships, and personal integrity. These quotes often convey deep wisdom and insights about how trust is built, maintained, and sometimes lost. They resonate with those who understand the cultural nuances and emotional depth of the Urdu language. Here are a few examples of trust quotes translated into English:

1. “Trust is like a paper, once it’s crumpled, it can’t be perfect again.”
2. “The foundation of every relationship is trust.”
3. “Trust is earned when actions meet words.”
4. “Without trust, words become the hollow sound of a wooden gong. With trust, words become life itself.”
5. “Trust is the glue of life. It’s the most essential ingredient in effective communication. It’s the foundational principle that holds all relationships.”

These quotes capture the essence of trust and its pivotal role in forming and sustaining meaningful connections with others. In Urdu, they often carry an additional layer of poetic expression, reflecting the rich literary tradition of the language.

Trust quotes are expressions or statements that emphasize the significance and value of trust in relationships, whether they be personal, professional, or romantic. These quotes often highlight the importance of reliability, honesty, integrity, and faith in others. Trust quotes may convey the idea that trust is the foundation of any healthy relationship and that without it, relationships cannot thrive or endure. They can also underscore the vulnerability and courage required to trust someone, as well as the sense of security and fulfillment that comes from being trusted and trusting others. Trust quotes often serve as reminders to prioritize trust in our interactions with others and to cherish and nurture the trust that exists within our relationships.

 

Here you will find Relationship Quotes, Love Quotes, Motivational Quotes, Friendship Quotes and Many More Quotes, are Urdu Stories.

 

Following are Trust Quotes in Urdu

 

Trust quotes in Urdu are expressions and sayings that highlight the importance and value of trust in various aspects of life, particularly in relationships, friendships, and personal integrity. These quotes often convey deep wisdom and insights about how trust is built, maintained, and sometimes lost. They resonate with those who understand the cultural nuances and emotional depth of the Urdu language. Here are a few examples of trust quotes translated into English: 1. "Trust is like a paper, once it’s crumpled, it can’t be perfect again." 2. "The foundation of every relationship is trust." 3. "Trust is earned when actions meet words." 4. "Without trust, words become the hollow sound of a wooden gong. With trust, words become life itself." 5. "Trust is the glue of life. It’s the most essential ingredient in effective communication. It’s the foundational principle that holds all relationships." These quotes capture the essence of trust and its pivotal role in forming and sustaining meaningful connections with others. In Urdu, they often carry an additional layer of poetic expression, reflecting the rich literary tradition of the language.

اعتبار توڑنے والے کے لیے یہی سزا کافی ہے

کہ اس کو زندگی بھر کے لئے خاموشی تحفے میں دے دی جائے

 

 

سچی محبت کا پہلا قدم ایک دوسرے پر اعتبار کرنا ہوتا ہے

 

 

زندگی میں ہر موقع کا فائدہ اٹھائیں مگر کسی کے بھروسے کا نہیں

 

 

کسی شخص کا آپ پر اعتماد کرنا آپ کے لیے باعث فخر ہے

اور آپ پر جب کوئی اعتماد کرے تو کوشش کرے کے اس کا مان رکھیں

 

 

کچھ لوگوں کو صرف معاف کیا جاسکتا ہے

پھر نہ ہی ان پر اعتبار کیا جا سکتا ہے

نہ ہی دل صاف کیا جاسکتا ہے

 

 

ہمیشہ اپنے رب سے پر امید رہنا کیونکہ

اس پوری کائنات میں جتنی جلدی رب راضی ہوتا ہے

اتنی جلدی کوئی راضی نہیں ہوتا

 

 

فرض کرو میں کھو جاؤں یقین دلاؤں کہ ڈھونڈو گے

 

 

شک رواں کی نہر ہے اور ہم ہیں دوستوں

اُس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستوں

 

 

نہیں فرصت یقین مانو ہمیں کچھ اور کرنے کی تیری باتیں، تیری یادیں، بہت مصروف رکھتی ہیں

 

 

تو بدل گیا ہے تسلیم کر میں بھی بدلوں گا یقین کر

 

 

مجھے زندگی کی دعا نہ دے میری زندگی سے بنی نہیں

کوئی زندگی پے کرائے یقین مجھے زندگی پے یقین نہیں

 

 

ہمیں اپنی محبت پہ اتنا یقین تو ہے وہ مجھے چھوڑ تو سکتا ہے مگر بھلا نہیں سکتا

 

 

اُسے اتنا کہنا بدل گئے ہو تو لوٹ کے نہ آنا ہم بھی بدلنے والے موسموں پہ یقین نہیں کرتے

 

سُنا ہے تم محبت نہیں کرتے یقین مانوکمال کرتے ہو

 

 

جہاں یقین ہو وہاں شک نہیں کیا کرتے

 

 

وقت، اعتماد اور عزت ایسے پرندے ہیں جو اُڑ جائیں تو واپس نہیں آتے

 

Friends Quotes in Urdu

0
Friends Quotes in Urdu

Friends Quotes in Urdu

Friends Quotes in Urdu are expressions that capture the essence of friendship, translated into the Urdu language. These quotes often reflect themes of love, loyalty, trust, and the special bond shared between friends. They are popular in Urdu-speaking communities for expressing heartfelt emotions and sentiments about friendship. Here are a few examples of Friends Quotes in Urdu, translated into English:

1. “A true friend is someone who sees the pain in your eyes while everyone else believes the smile on your face.”
– “ایک حقیقی دوست وہ ہوتا ہے جو آپ کی آنکھوں میں درد دیکھتا ہے جبکہ باقی سب آپ کے چہرے پر مسکراہٹ پر یقین کرتے ہیں۔”

2. “Friendship is not about whom you have known the longest; it’s about who came and never left your side.”
– “دوستی اس کے بارے میں نہیں ہے کہ آپ نے کسے سب سے طویل عرصے سے جانا ہے؛ یہ اس کے بارے میں ہے کہ کون آیا اور کبھی آپ کے ساتھ نہیں چھوڑا۔”

3. “In the sweetness of friendship, let there be laughter and sharing of pleasures.”
– “دوستی کی مٹھاس میں، ہنسنا اور خوشیوں کا اشتراک ہو۔”

4. “A friend is someone who knows all about you and still loves you.”
– “ایک دوست وہ ہوتا ہے جو آپ کے بارے میں سب کچھ جانتا ہے اور پھر بھی آپ سے محبت کرتا ہے۔”

5. “Good friends are like stars. You don’t always see them, but you know they’re always there.”
– “اچھے دوست ستاروں کی طرح ہوتے ہیں۔ آپ انہیں ہمیشہ نہیں دیکھتے، لیکن آپ جانتے ہیں کہ وہ ہمیشہ وہاں ہیں۔”

These quotes highlight the importance of friends and the deep connections that make friendships so valuable.

Friendship quotes are expressions or sayings that celebrate the bond and qualities of friendship. These quotes typically highlight the importance of companionship, loyalty, trust, and support between friends. They often convey sentiments of love, appreciation, and understanding shared among individuals who consider each other friends. Friendship quotes can vary widely in tone, from heartfelt and sentimental to humorous and lighthearted, reflecting the diverse experiences and dynamics found in friendships. People often use friendship quotes to express their gratitude for their friends, to commemorate special moments shared together, or simply to convey the joy of having strong and meaningful connections in their lives.

 

Here you will find Relationship Quotes, Love Quotes, Motivational Quotes and Many More Quotes are Urdu Stories.

 

Following are Friends Quotes in Urdu

 

Friends Quotes in Urdu

میری دوستی کی حد اس پہ ختم ہے
زمیں پہ رہتا ہے مگر چاند جیسا ہے

 

 

دوست کو دولت کی نگاہ سے مت دیکھو

وفا کرنے والے دوست اکثر غریب ہوتے ہیں

 

دُشمنوں کی جفا کا خوف نہیں
دوستوں کی وفا سے ڈرتے ہیں

 

 

اے دوست تیری دوستی مثل انگور ہے
ملنا تو چاہتا ہوں لیکن منزل بہت دور ہے

 

 

دوستوں کی زباں کو کھلنے دو

بھول جاؤ گے زخم خنجر کے

 

 

دل سے خیالِ دوست بھلایا نہ جائے گا
سینے میں داغ ہے کہ مٹایا نہ جائے گا

 

 

سچی دوستی ہر کسی کا مقدر نہیں ہوتی
ملے کوئی سچا دوست تو اسکی قدر  کرنا

 

 

ہے مختصر سی اپنی دوستی کی داستاں
اک دوست کو چاہا ہے زندگی کی طرح

 

 

جانے کس گلی میں چھوڑ آیا ہوں
جاگتی ہوئی راتیں ہنستے ہوئے دوست

 

 

کان دکھانے لگی ہیں تمھاری باتیں اے دوست
کاش تم صرف ہماری سنتے تو کتنا اچھا ہوتا

 

 

سن مرے دل کی ذرا آواز دوست
اے مرے محسن مرے ہم راز دوست

 

 

وہ کوئی دوست تھا اچھے دنوں کا
جو پچھلی رات سے یاد آ رہا ہے

 

 

دوست خوش ہوتے ہیں جب دوست کا غم دیکھتے ہیں
کیسی دنیا ہے الٰہی جسے ہم دیکھتے ہیں

 

Relationship Quotes in Urdu

0
Relationship Quotes in Urdu

Relationship Quotes in Urdu

Relationship quotes in Urdu are sayings or expressions that capture the essence of love, trust, and emotional connections in relationships. These quotes are often used to convey deep feelings, offer advice, or share sentiments about romantic, familial, or friendship bonds. Written in the Urdu language, they resonate with those who appreciate the nuances of relationships and wish to express their emotions in a culturally rich and meaningful way.

Examples of relationship quotes in Urdu might include:

1. “محبت صرف الفاظ نہیں، عمل بھی ہوتا ہے۔”
(Love is not just words; it is also actions.)

2. “خوشیوں کی سب سے بڑی دلیل، ایک دوسرے کا ساتھ ہے۔”
(The greatest proof of happiness is being with each other.)

3. “محبت کرنے والے کبھی جدا نہیں ہوتے، چاہے فاصلے کتنے بھی ہوں۔”
(Those who love each other are never truly apart, no matter the distance.)

4. “محبت کرنے والا دل کبھی کمزور نہیں ہوتا۔”
(A loving heart is never weak.)

5. “پیار وہ نہیں جو لفظوں سے کہا جائے، پیار وہ ہے جو دل سے محسوس کیا جائے۔”
(Love is not what is said with words, but what is felt with the heart.)

6. “ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہونا ہی سچی محبت ہے۔”
(True love is sharing each other’s sorrows and joys.)

7. “محبت میں سب سے بڑی خوبی سچی باتیں کرنا ہے۔”
(The greatest quality in love is speaking the truth.)

8. “رشتہ وہ ہے جو دلوں کو جوڑتا ہے، نہ کہ جسموں کو۔”
(A relationship is what connects hearts, not just bodies.)

9. “محبت کا سفر کبھی ختم نہیں ہوتا، ہر لمحہ نیا ہوتا ہے۔”
(The journey of love never ends; every moment is new.)

10. “سچی محبت وقت کے ساتھ بڑھتی ہے، کم نہیں ہوتی۔”
(True love grows with time; it does not diminish.)

Certainly! Here are five more relationship quotes in Urdu:

11. “محبت کے بغیر زندگی سونی ہے، مگر محبت ہر درد کو سہا جا سکتا ہے۔”
(Life is empty without love, but love can endure any pain.)

12. “جو دل سے محبت کرے، وہ کبھی دل کو تکلیف نہیں پہنچاتا۔”
(Someone who loves from the heart never hurts the heart.)

13. “محبت وہ خوبصورتی ہے جو دل میں سماتی ہے، آنکھوں میں نہیں۔”
(Love is the beauty that resides in the heart, not in the eyes.)

14. “ایک دوسرے کی خامیوں کو قبول کرنا ہی سچی محبت ہے۔”
(True love is accepting each other’s flaws.)

15. “محبت میں وفاداری سب سے بڑی قربانی ہے۔”
(Loyalty in love is the greatest sacrifice.)

These quotes are often shared on social media, in personal messages, or as part of greeting cards to express affection and strengthen relationships.

Relationship quotes have long served as guiding lights in the intricate landscape of human connections. In this blog article, we delve into the essence of these quotes, exploring their profound insights into love, communication, and trust. From timeless wisdom by poets like Rumi to contemporary reflections by Maya Angelou, these quotes encapsulate the beauty and challenges of relationships. Through themes of unconditional love, effective communication, and the importance of trust, relationship quotes offer invaluable guidance for navigating the journey of love. Join us as we uncover the richness of these quotes and their enduring impact on our understanding of relationships.

 

Here you will find Love Quotes, Motivational Quotes and Many More Quotes are Urdu Stories.

 

Following are Relationship Quotes in Urdu

 

Relationship Quotes in Urdu

 

دنیا کو ہر خوشی چاہیے اور

مجھے ہر خوشی میں بس تم

 

 

اکیلے وارث ہو تم

میری بے شمار چاہتوں کے

کسی اور کو سوچنے کی گنجائش نہیں باکی

بس تم پر ہی ختم ہے یہ داستان میری

دنیا کو ہر خوشی چاہیے اور

مجھے ہر خوشی میں بس تم

سرے آم مجھے یے شکایت ہے زندگی سے
کیوں ملتا نہیں مجاز میرا کسی سے

مر بھی جاؤں تو کہاں لوگ بھلا ہی دیں گے
لفظ میرے مرے ہونے کی گواہی دیں گے

 

 

اک وجہ یہ بھی ہے محبت کی
مجھے نفرت کا تجربہ نہیں ہے

 

 

کبھی کبھی پتھر کے ٹکرانے سے آتی نہیں خراش
کبھی اک ذرا سی بات سے بھی انسان بکھر جاتا ہے

 

 

ہم تیری زندگی سے یوں جائیں گے
🥀جیسے حادثے میں جان جاتی ہے

 

 

وہ مجھے اچھا یا برا نہیں لگتا
وہ مجھے بس میرا لگتا ہے